+92 301 5247927

pakcommodities92@mail.com

logo
  • Mar 06 2025 05:18:24
  • Comments

Sugar 2025 Important Research | چینی پر اہم تبصرہ اور رسرچ

پاک کموڈیٹیز اسلام آباد۔ چینی اتحاد اور یونائیٹڈ شوگر ملز کے ریٹوں میں 75 روپیہ کوئنٹل کی تیزی دیکھنے میں آئی ہے اور 15150 جیسے ریٹ بن گئے ہیں۔ تاہم جے ڈی ڈبلیو کے پنیلٹی والے ڈی او کے ریٹ کچھ کم ہیں۔ پاک کموڈیٹیز کے ذرائع کے مطابق ڈھرکی گھوٹکی اے کے ٹی وغیرہ جمعہ کی پیمنٹ پر 15150 جبکہ پیر کی پیمنٹ پر 15175/15200 جیسے ریٹ بن گئے ہیں۔ حاضر میں کافی کھینچ نظر آ رہی ہے۔ اگر گاہکی اسی طرح رہی تو حاضر میں مزید پیسے پڑنے کے امکانات نظر آ رہے ہیں۔ فارورڈ کے سودوں کی بات کریں تو مارچ کے سودوں کی 15680/90 جیسی پوزیشن تھی آخری۔ فل الحال مارکیٹ میں تیزی کا رجحان ہی نظر آ رہا ہے۔ اس سیزن میں مارکیٹ میں ریٹ بڑھنے کی رفتار بہت تیز ہے اور جب سے سیزن شروع ہوا ہے کوئ خاطر خواہ کریکشن آئ ہی نہیں ہے۔ جن ٹریڈرز کے پاس حاضر میں مال پڑے ہیں وہ ابھی بھی بیچنے کو تیار نہیں ہیں اور چار مہینے سے ہر اگلے مہینے کا فرقہ ہی بہت ہوتا ہے۔ ہر مہینے کیش ڈیو کرنے والے ہی بہت ایکٹو ہوتے ہیں۔  تاہم  ساتھ ساتھ حکومتی معاملات بھی دیکھنے پڑتے ہیں۔ سننے میں آیا ہے ہے حکومتی حلقوں ملوں سے چینی کا ریٹ فکس کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ تاہم ملیں اس بات پہ رضامند نہیں ہیں۔ پاک کموڈیٹیز کی معلومات کے مطابق بعض حلقوں سے یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ حکومت عدالتی سہارا بھی لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ آپ کو یاد ہو گا۔ دو سال پہلے حکومت نے عدالت میں رٹ دائر کی تھی کہ ملیں چینی کا ریٹ 140 روپیہ فکس کر دیں جس پر ملوں نے عدالت سے اسٹے آرڈر لے لیا تھا۔ وہ کیس کافی عرصہ چلا پھر نیا سیزن شروع ہو گیا تو وہ کیس عدالت میں فریز ہو گیا۔ اب سننے میں آ رہا ہے کہ حکومت اس کیس کو دوبارہ کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ دوسری جانب یہ بھی سننے میں آیا ہے ہے وزیراعظم نے بھی ملوں کو ریٹ فکس کرنے کیلئے زور دیا ہے اب کیا معاملہ بنتا ہے یہ بعد کی بات ہے۔ فل وقت ہمارے پاس یہ سنی سنائی باتیں ہیں کوئی پکی تصدیق نہیں ھے۔ پاک کموڈیٹیز کے ذرائع کے مطابق ایک چیز ضرور ہے جوں جوں ریٹ بڑے ہوتے جائیں گے چینی کا کام ساتھ ساتھ رسک والا ہوتا جاے گا۔ مندہ نہیں ھے۔ لیکن آگے آنکھیں کھول کر کاروبار کرنے کی ضرورت ھے۔ ان حالات میں سب سے بہترین حکمت عملی تو یہی ھے کہ بندہ حاضر میں مال خرید کر اگلا مہینہ فروخت کر دے۔ اگر ہر مہینے 400/500 روپیہ کوننٹل بھی منافع ہو تو چار ماہ میں 1600/2000 روپیہ کوئنٹل منافع بن جاتا ہے۔ پاک کموڈیٹیز کی معلومات کے مطابق ملیں اگرچہ حاضر میں مال نہیں بیچ رہیں۔ لیکن بڑی ملیں مئ جون کے سودے بیچ رہیں ہیں فارورڈ میں ملیں مال دے جاتی ہیں۔ پاک کموڈیٹیز کی ریسرچ کے مطابق بڑی ملیں مئ جون کر کے 16500 سے 17000 کے لیول پر مال بیچ جاتی ہیں اگلے مہینوں کا۔ اب مارکیٹ میں آگے کوریکشن آنی ابھی باقی ہے۔ مارکیٹ تو تیز ہے لیکن رسکی بھی ہے اور خاص طور پر فارورڈ ٹریڈنگ میں۔ 2023 میں بھی تیزی والے سیزن میں جہاں مارکیٹ 80 روپے والی 175 تک چلی گئ تھی۔ اپریل میں 20 روپیہ کلو تک فارورڈ ٹریڈرز نے نقصان کیا تھا۔ 120/122 روپے والے سودے 102/103 روپیہ تک کٹے تھے اس کے بعد دوبارہ بازار تیز ہو کر اگست میں 170/175 تک چلا گیا تھا اور پھر آگے ستمبر اکتوبر میں دوبارہ فارورڈ میں ٹریڈرز نے نقصان بھی اچھا خاصا کیا تھا۔ 170/175 والا بازار دوبارہ 135/140 پر آ گیا تھا ایک ہی مہینے میں۔   فل الحال تو یوں محسوس ہو رہا ہے جیسے حاضر میں 100/200 روپیہ مزید تیز ہو جائے گی کیونکہ جے ڈی ڈبلیو اور اتحاد وغیرہ سے لفٹنگ بہت زبردست ہو رہی ہے۔ جے ڈی ڈبلیو اور اتحاد دونوں ملوں سے پانچ سو گاڑی کی لفٹنگ ھے روزانہ کی۔ یعنی ڈھائی سو ٹرک ایک مل سے۔ اس لئے حاضر میں تو لگتا ہے مزید تیز ہو جائے گی۔ البتہ جب ریٹ تگڑے ہو جائیں گے تو کوریکشن کو بھی مد نظر رکھنا ہے اور حکومت کی جانب بھی ہر وقت نظر رکھ کر کام کرنا ھے۔ اندھا دھند کام سے بھی گریز کرنا چاہیے۔