+92 301 5247927

pakcommodities92@mail.com

logo
  • Jun 19 2025 12:29:08
  • Comments

Red Chili | لال مرچ ثابت

پاک کموڈیٹیز کے زرائع کے مطابق پاکستان میں اس سال مرچ 60700 ہیکٹر یعنی کے 1.5 لاکھ ایکڑ پر کاشت ہے۔ جس میں سے پہلے تقریباً سندھ سرخ مرچ کی کاشت کا 80/85% حصہ رکھتا تھا تاہم اب 70/75% حصہ رکھتا ہے اور سندھ میں بھی 5 سال پہلے مین اضلاع عمر کوٹ اور میرپور خاص تھے۔ سندھ میں صرف عمر کوٹ 53% جبکہ میرپور خاص 36% مرچی اگاتا تھا۔ ابھی ان علاقوں میں کاشت کم ہے تاہم ابھی کچھ دیگر علاقے با ضابطہ طور پر وسیع ہو چکے ہیں جن میں بدین،ٹھٹہ، جامشورو، سانگھڑ، ٹنڈو الہیار، ٹنڈو محمد خان، دادو اور شکار پور شامل ہیں۔ سندھ اب محض 2 اضلاع تک محدود نہیں رہا، بلکہ تقریبا 10 سے زائد ضلعوں (یعنی مرکزی سندھ کے بیشتر علاقے) میں باقاعدہ کاشت ہو رہی ہے۔ اب ان سارے علاقوں کی منڈیاں بن گئے ہیں۔ جہاں ساتھ کے علاقے اپنے اپنے قریبی منڈی میں مال لے آتے ہیں۔ 5 سال پہلے زیادہ تر مال کنری منڈی میں آتا تھا۔ اب کنری منڈی میں اتنی آمدن نہیں ہوتی ہے لائنوں سے ہی مال ڈائرکٹ بڑے شہریوں لاہور ، کویٹہ ، پشاور ، فیصل آباد وغیرہ بک جاتے ہیں۔ سندھ میں جو مرچی لگی ہوئ ہے اس پر پھول لگنے کا وقت ہے اور گرمی کی شدت بہت زیادہ ہے جس سے پیداوار کم ہو سکتی ہے۔ پنجاب بھی لال مرچ ثابت کا 20% حصہ رکھتا ہے جس میں مین علاقوں میں جامپور اور لودھراں ہیں جو کہ ابھی چل رہے ہیں۔ جمپور اور DG خان علاقے مرچ کی جدید کاشت میں ترقی کر رہے ہیں، CPEC و چین کے تعاون سے لودھراں نے بھی CPEC کے تحت بڑی پیمانے پر مرچ کاشت شروع کی ہے۔ پاکستان نے چین کے ساتھ مل کر 6500 ہیکٹر پر لال مرچ اگائی تھی جس کی پیداوار 3/4 گناہ زیادہ ہے۔ تاہم پنجاب کے دوسرے علاقوں سے بھی مرچی آتی ہے جن میں قصور، اوکاڑہ، پاکپتن ساہیوال، ملتان، شیخوپورہ، خانیوال، وہاڑی اور بہاولنگر شامل ہیں۔ بلوچستان کا 5/7% حصہ ہے جس میں لورالائ، خضدار، قلعہ سیف اللہ موسیٰ خیل شامل ہیں۔ کے پی کے کے بھی دو چار علاقے شامل ہیں جو کہ پوری پیداوار کا بہت کم 0.6% تک مرچ اگتے ہیں جن میں باجوڑ دیر کوہاٹ وغیرہ شامل ہیں۔ دوسری جانب افغانستان سے بھی پچھلے سال کافی مال کوئٹہ منڈی آئے ہیں جو کہ ابھی تک پڑے ہوئے ہیں۔ انڈیا بھی ریٹ جب 11000 تک ہو گیا تھا انڈیا کے مال بھی براستہ دبئی پاکستان آئے ہیں جو کہ 23500 روپیہ من تک کا پڑتا ہے۔ اس کے علاؤہ سندھ میں بھی چین کے اشتراک سے جدید بیج (Kunri‑I, Nageena) اور ٹیکنالوجی کے استعمال نے چار گنا پیداوار میں اضافہ اور نئے اضلاع میں توسیع میں مدد کی۔ مرچ میں کافی زیادہ علاقے اور ورائٹیاں ہونے کی وجہ سے اس کا کاروبار کرنا مشکل ہو گیا ہے خصوصاً جب ہائبرڈ کا ریٹ زیادہ ہو۔ ہائبرڈ کا ریٹ زیادہ ہونے سے دوسرے علاقوں کے مالوں میں تھوڑی تھوڑی بہتری آجاتی ہے لیکن ہائبرڈ 24000 سے اوپر ریٹ بھاری ہو جاتا ہے۔ اس لیے ریٹ تیز ہیں۔ فل حال مرچ میں ضرورت کے مطابق ہی کام کرنا چاہیے۔